- فتوی نمبر: 7-92
- تاریخ: 21 اکتوبر 2013
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
ایک کمپنی اپنی ایک پروڈکٹ جس کی عام قیمت 46 روپے ہے مگر کمپنی 45 روپے میں بیچتی ہے۔ اور ساتھ اپنی دوسری پروڈکٹس انعام کے طور پر دیتی ہے، اس کی صورت یہ ہے کہ ایک چیز خریدنے کے بعد ایک بورڈ گھمانا پڑتا ہے (جس پر دوسری اشیاء لکھی ہوتی ہیں) اس بورڈ کے رکنے کے بعد سوئی پر جو چیز آئے گی وہی چیز خریدار کو دے دی جائے گی۔ آیا یہ خریداری جائز ہے یا نہیں؟
وضاحت: کمپنی کی اپنی مصنوعات معین ہیں۔یہ چیزیں خریدنے کے بعد ان اشیاء سے بطور انعام کے خریدار کو دیتے ہیں:چائے کا 20 روپے والا چھوٹا پیکٹ، چھلہ چابیوں والا اور بچوں والا لانچ باکس اور ایک صابن جو تقریباً تقریباً 25 روپے والا یا 45 روپے والا ہوتا ہے۔ اور دینے کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ دکاندار نے ایک بورڈ لگایا ہوتا ہے، اس بورڈ کو گھماؤ تو جو چیز سوئی پر رک جاتی ہے وہی چیز اس خریدار کو مل جاتی ہے، یہ کام خریداری کےہفتہ بعد کرتے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں یہ خریداری جائز نہیں کیونکہ دوسری شے جو بطور انعام کے ملے گی، وہ مجہول ہے نہ جانے کیا نکلے، اس لیے کل مبیع مجہول ہو جائے گی، اور دوسری شے ہدیہ مبتدأہ بھی نہیں بن سکتی، کیونکہ یہ پہلے سے طے ہے کہ اصل شے کے ساتھ ایک غیر متعین وغیر معلوم شے بھی ملے گی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved