- فتوی نمبر: 4-306
- تاریخ: 26 دسمبر 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
والدین وفات پاچکے ہیں۔ ہم لوگ ورثاء چار بھائی، دو ہمشیرگان زندہ ہیں۔ والد، والدہ کی جائیداد سونا ، چاندی وغیرہ بڑے بھائی قاری عبد المجید عثمانی کے ہاتھ میں ہیں۔ 2005ء سے اپنے قبضہ میں رکھے ہوئے ہیں۔ تین بھائیوں دو ہمشیرگان کو دے دیے ہیں۔ لیکن ایک بھائی کو یہ سب مل کر محروم رکھنا چاہتے ہیں۔ اس کی وجہ بڑے بھائی کو بیٹی کا رشتہ نہ دینا ہی ہے۔ لڑائی ہوئی میری بیوی، بیٹی کو مارا وحشیانہ تشدد کیا، برہنہ کر دیا، بات تھانہ تک پہنچی، پرچہ ہوا، اہل علاقہ نے ساتھ دیا ، جیل چلا گیا۔ مقامی علماء کرام کے کہنے پر چھٹکارہ پایا۔ اب دوسری کی شادی تیار تھی۔ مجھے دھمکیاں ملنا شروع ہوگئی ہیں۔ نانکی ، دادکی برادری بے بس ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
واقعہ کے سچا ہونے کی صورت میں آپ کے بھائیوں کا یہ عمل شرعا ناجائز اور ظلم ہے۔ آپ صلوٰة حاجت پڑھئے اور حضرت مولانا حسین مدنی رحمہ اللہ کا ذکر کردہ منسلکہ عمل کیجئے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved