• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

ہبہ شدہ املاک و کاروبار میں وراثت

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماء دین و متین بیچ اس مسئلہ کے کہ ایک صاحب کے تین بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ انہوں نے اپنی مکمل جسمانی اور دماغی صحت کی حالت میں اپنی املاک و کاروبار کا کچھ حصہ اپنی اہلیہ کو گواہ بناتے ہوئے اپنے تینوں بیٹوں کو زبانی ہبہ کردیا جس کا قبضہ تینوں بیٹوں نے ان کی زندگی میں لے لیا تھا۔ الحمد للہ ان صاحب کی اہلیہ حیات ہیں اور گواہی کے لیے بھی تیار ہیں۔ ہبہ کا یہ عمل ان صاحب نے  اپنی وفات سے ایک سال قبل سر انجام دیا تھا۔ برائے مہربانی ان معلومات کی روشنی میں حسب ذیل سوالوں پر فتویٰ عنایت فرمائیں:

1۔ ان صاحب کے انتقال کے بعد ہبہ شدہ املاک و کاروباری حصہ کی مالیت وراثت کی شرعی تقسیم میں شامل کی جائیگی یا نہیں؟

2۔ جن بچوں کو ہبہ کیا گیا تھا وہ باقی وراثت میں حصہ دار ہوں گے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ ہبہ شدہ املاک و کاروباری حصہ وراثت میں شامل نہیں ہوگا۔

2۔ جن بچوں کو ہبہ کیا گیا تھا وہ باقی وراثت میں بھی حصہ دار ہوں گے۔

دفع لابنه مالاً ليتصرف فيه ففعل و كثر ذلك فمات الأب إن أعطاه هبة فالكل له و إلا فميراث. ( شامی: 8/ 606) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved