- فتوی نمبر: 3-241
- تاریخ: 18 جولائی 2010
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میرے دادا سسر ** ان کا ایک عدد مکان ہے جس کی موجودہ قیمت تقریباً 35 لاکھ ہے۔ وہ تقریباً 35 سال پہلے فوت ہو
چکے تھے۔ ان کے بعد ان کی بیگم بھی فوت ہو گئی۔ ان کی ایک بیٹی اور دو بیٹے۔ ایک بیٹا **دوسرا بیٹا *** کی 5 بیٹیاں اور*** کی ایک بیوہ ہے۔ ان کی بیٹی ( ** ) کے 4 بیٹے اور 2 بیٹیاں ہیں۔***** دونوں فوت ہوگئے ہیں۔ ان کی وراثت کی تقسیم تحریری بتادیں۔ مہربانی ہوگی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل مال 1800 حصے کرکے ان میں سے 1100 حصے**کے اور 96۔ 96 حصے ** کی ہر بیٹی کو اور 220 حصے** کی بیوہ کو ملیں گے۔
چنانچہ مندرجہ بالاحصوں کے اعتبار سے رقم کی تقسیم یوں ہوگی کہ 2138888.88 طاہرہ کے ہوں گے، اور 1866666.66 ** کی ہر بیٹی کو ملیں گے۔ اور 427777.77** کی بیگم کو ملیں گے۔ صورت مسئلہ یہ ہے :
8×5=40×45=1800 اول **
زوجہ بیٹی******
1×5 45×7 14 45×14
5 315 14 630
5×45=225 ثانی زوجہ **5×45=225
****
45×1 2 45×2
45 2 90
3×15=45×16=720 ثالث***5×45=225
بیٹیاں*******
16×6 16×6 16×6 16×6 16×6 16×10 16×5
96 96 96 96 96 160 80
4×220=880 *** 1×880=880
بیگم بہن**
220×1 220×3
220 660
الاحیاء
*******
220 1100 96 96 96 96 96 فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved