- فتوی نمبر: 14-203
- تاریخ: 10 جون 2019
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کا انتقال 2001 میں ہوا اور والدہ کا انتقال 2004میں ہوا۔ ہم دوبہن بھائی ہیں، میری بہن کا انتقال 1995میں ہوا ۔اب اس بہن کی اولاد ہے جو ہم سے حصے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ کیاشرعی طور پر انکا یعنی نواسے نواسیوں کا اپنے نانا، نانی کی میراث میں حق ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں چونکہ بیٹی والدین کی زندگی میں انتقال کر گئی ہےاور اس کا بھائی بھی حیات ہے، اس لئے نواسے نواسیوں کا اپنے نانا، نانی کی میراث میں حق نہیں ہے۔ اگر بچوں کا ماموں اپنی خوشی سے کچھ دینا چاہے تو دے سکتا ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved