- فتوی نمبر: 21-344
- تاریخ: 21 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
محمد اسلم اشرف کا انتقال ہوا، ان کے چھ بہن بھائی تھے جن میں سے تین (دو بھائی اور ایک بہن ) محمد اسلم کی زندگی میں ہی فوت ہو گئے تھے اور ان کی اولادیں موجود ہیں اور باقی تین (ایک بہن اور دو بھائی) حیات ہیں اور صاحب اولاد ہیں۔ محمد اسلم کے والدین بھی پہلے ہی فوت ہو چکے ہیں اور محمد اسلم کی بیوی اور بچے بھی نہیں ہے۔ اب رہنمائی فرمائیں کہ ترکہ میں موجود مکان کی تقسیم کیسے ہو گی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں محمد اسلم کے کل ترکہ (مکان یا مکان کی قیمت کو ) پانچ (5) حصوں میں تقسیم کر کے دو، دو (2،2) حصے ہر بھائی کو اور ایک حصہ بہن کو ملے گا۔محمد اسلم کے جو بہن بھائی ان کی زندگی میں فوت ہو گئے تھے ان کا یا ان کی اولاد کا محمد اسلم کے ترکہ میں کچھ حصہ نہ ہو گا۔ تقسیم کی صورت مندرجہ ذیل ہے:
5
2 بهائى 1بہن
عصبہ
1+2+2
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved