• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تین بھائیوں کی موجودگی میں بہن کا کتنا حصہ ہوگا؟

استفتاء

جناب مفتی صاحب آپ سے ایک سوال کا جواب جاننا ہے میرے والدین فوت ہو چکے ہیں  میرے والد صاحب کو فوت ہوئے اب نو (9)  ماہ ہو گئے ہیں ہم چار بہن بھائی ہیں، میرے تین بھائی اور میں ایک ہی بہن ہوں۔ ہمارے دو گھر ہیں ایک گھر میں میرے تین بھائی رہتے ہیں  اورایک گھر جو میرے والد صاحب کے نام ہے وہ گھر کرائے پر دیا ہوا ہے جس کا کرایہ اسی (80) ہزار یا ایک لاکھ کے قریب ہے، میرے بھائی وہ کرایہ آپس میں تقسیم کرتے ہیں مجھے نہیں دیتے، میں شادی شدہ ہوں میں بھی اسی باپ کی بیٹی ہوں، مجھے قران پاک اور احادیث کی روشنی میں بتایا جائے کہ:

(1) اس کرائے میں میرا بھی حصہ ہےیا  نہیں؟

(2) اس کے چار حصے ہونے چاہئیں یا نہیں؟ پلیز میری رہنمائی فرمائی جائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔اس کرائے میں آپ کا بھی حصہ ہے بلکہ جس گھر میں آپ کے بھائی رہ رہے ہیں اس میں بھی آپ کا حصہ ہے۔

2۔اس کے چار حصے نہ ہوں گے بلکہ سات( 7) حصے ہوں گے جن میں ایک حصہ آپ کا ہو گا اور دو دو(2،2) حصے آپکے ہر بھائی کے ہوں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved