- فتوی نمبر: 11-285
- تاریخ: 24 فروری 2018
- عنوانات: عبادات > نماز > امامت و جماعت کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام بیچ اس مسئلے کے کہ ایک مسجد جو کہ بینک کی پراپرٹی ہے اور اس جگہ کو بینک نے وقف کیا ہے مسجد کے لیے اور اس کے اخراجات وغیرہ بینک ادا کرتا ہے اس کے بل وغیرہ اور یہ چند ہ وغیرہ بھی اکٹھا کرتے ہیں اور اس کے امام صاحب بھی بینک ملازم ہیں وہ بینک سے تنخواہ وغیرہ اور جو لوازمات ہیں وہ لیتے ہیں آیا ایسے امام صاحب کے پیچھے اور اس مسجد کے اندر نماز وغیرہ پڑھنا اور بچے کو حفظ وغیرہ کروانے کے لیے داخل کروانا جائز ہے ؟قر آ ن وحدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں اور جن لوگوں نے یہاں پر نمازیں پڑھیں ،کیا وہ دوبارہ اپنی نمازیں لوٹائیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے لہذا پڑھی ہوئی نمازوں کو لوٹانے کی ضرورت نہیں ۔اور بچے کو حفظ کروانے کے لیے بھی ایسی مسجد میں داخل کروانا جائز ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved