- فتوی نمبر: 11-267
- تاریخ: 23 مارچ 2018
- عنوانات: عبادات > نماز > مکروہات نماز کا بیان
استفتاء
سوال یہ ہے کہ نماز سے پہلے ٹخنے ننگے کرنا کیسا ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
حدیث میں ہے کہ جس شخص کے ٹخنے ڈھکے ہوئے ہوں اللہ تعالی اس کی نماز قبول نہیں فرماتے لہذا نماز سے پہلے ٹخنے ننگے نہ ہوں تو نماز شروع کرنے سے پہلے ٹخنوں کو ننگا کرنا ضروری ہے ۔
ابو داود شریف (رقم الحدیث :638)میں ہے :
عن ابی هریرة قال بینما رجل یصلی مسبلا ازاره اذ قال له رسول الله ﷺ اذهب فتوضأفذهب فتوضأثم جاء ثم قال اذهب فتوضأفذهب فتوضأثم جاء فقال له رجل یا رسول الله مالک امرته ان یتوضأفقال انه کا ن یصلی وهو مسبل ازاره وان الله تعالی لا یقبل صلاة رجل مسبل ازاره.
ترجمہ:حضرت ابوہریرۃ ؓفرماتے ہیں کہ ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا کہ وہ اپنے کپڑے سے ٹخنے چھپائے ہوئے تھا ،رسول اللہﷺ نے اس شخص کو فرمایا کہ بھئی جاؤ وضو کرو !وہ گیاوضو کیا پھر آیا ، آپ ﷺ نے پھر فرمایا جاؤوضو کرو ،وہ گیا وضو کیا پھر آیا ایک شخص نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺکونسی بات آپ دیکھ رہے ہیں جس کی وجہ سے آپ اس کو وضو کا حکم فرمارہے ہیں آپ نے فرمایا !وہ شخص نماز پڑھ رہا تھا اس حال میں کہ وہ اپنے کپڑوں سے ٹخنے چھپائے ہوئے تھا اور اللہ تعالی ایسے شخص کی نماز قبول نہیں فرماتے جو شخص اپنے کپڑے سے اپنے ٹخنے چھپائے ہوئے ہو۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved