جامعہ کا تعارف
جامعہ دارالتقویٰ نصف صدی سے تشنگان علوم نبویہ کی علمی پیاس بجھانے میںمصروف ہے۔ 1967ء سے قائم اس عظیم درسگاہ کی بنیاد حاجی گلزار محمد صاحب کے ہاتھوں جس اخلاص اور للٰہیت سے رکھی گئی اس کی برکت سے اس پودے نے مختصر وقت میں تناور درخت کی صورت اختیار کر لی اور اسے ایسا شرف قبولیت عطا ہوا کہ دیکھتے ہی دیکھتے ترقی کی منازل طے کرتے ایک عظیم دینی درسگاہ کے طور پر علمی حلقوں میںمقام بلند پر جا پہنچا۔ تشنگان علوم نبویہ اس چشمہء علم و عرفان کی طر ف ایسے کھنچے چلے آئے کہ آج الحمدللہ جامعہ کی 17 شاخوں میں سوا تین ہزار سے زائد طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں۔
دارالافتاء و التحقیق
دیگر شعبہ جات کی ضرورت و اہمیت کے ساتھ ساتھ عوام الناس کی شرعی حوالے سے منظم اور باضابطہ راہنمائی کے لیے ’’دار الافتاء‘‘ کے قیام کی ضرورت محسوس ہوئی۔ چنانچہ 2004 ء بمطابق شوال ۱۴۲۵ھ میں دار الافتاء کا قیام عمل میں لایا گیا۔
دیگر شعبہ جات کی ضرورت و اہمیت کے ساتھ ساتھ عوام الناس کی شرعی حوالے سے منظم اور باضابطہ راہنمائی کے لیے ’’دار الافتاء‘‘ کے قیام کی ضرورت محسوس ہوئی۔ چنانچہ 2004 ء بمطابق شوال ۱۴۲۵ھ میں دار الافتاء کا قیام عمل میں لایا گیا۔