• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

والد کے مرنے بعد وہاں لائے ہوئے برتنوں کا حکم

استفتاء

میری بیگم نے اپنی والدہ سے چند برتن مانگے جو کہ انہوں نے اپنی مرضی سے میری بیگم کو دے دیے، میری ساس نے کہا کہ یہ برتن تمہارے ہیں جو چاہو کر سکتی ہو، اس کے بعد میری اہلیہ وہ برتن اپنے گھر لے آئیں اور گھر میں ایک آدھ دفعہ استعمال بھی ہوئے۔ ان میں بعض برتن ایسے ہیں کہ وہ میری ساس نے ہمارے گھر آکر خود میری اہلیہ کو دیے۔ برتنوں کے بارے میں میری سالیوں کو پتا تھا لیکن انہوں نے اس وقت کوئی بات نہیں کی۔

جبکہ اس سے پہلے میرے سسر کا انتقال ہو چکا تھا اور میری ساس اور میرا سالہ گھر میں اکٹھے رہتے تھے۔ میرے سالے نے چند برتن باہر نکال کر رکھے ہوئے تھے جو کسی کو دینا چاہتا تھا، تو میری بیگم نے اپنی والدہ سے پوچھا کہ کیا یہ برتن میں لے لوں تو والدہ نے جواب دیا اپنے بھائی سے پوچھ لو، تو بھائی نے کہا مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے تم لے لو۔

میری بیگم کی پانچ بہنیں ہیں اور ایک بھائی ہے۔ کیا ان برتنوں میں وراثت جاری ہو گی۔ برائے مہربانی مفصل جواب دے کر شکریہ کا موقع فراہم کریں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر یہ برتن آپ کے سسر کی ملکیت تھے تو ان میں وراثت جاری ہو گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved