• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

خاتون جس نے پہلے حج نہ کیا ہو اس سے حج بدل کروانا

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

مسئلہ یہ ہے کہ میں اپنے والد صاحب کی طرف سے حج بدل کرانا چاہتا ہوں اور حج بدل کے لیے میری ایک غریب خالہ ہیں ان کو بھیجنا چاہتا ہوں۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا میری خالہ کے حج کرنے سے میرے والد صاحب کی طرف سے حج ادا ہو جائے گا؟ جب کہ میری خالہ نے خود پہلے حج نہیں کیا ہے۔ اور کیا عورت مرد کی طرف سے حج بدل کر سکتی ہے؟

وضاحت مطلوب ہے: کیا آپ کے  والد صاحب پر حج فرض تھا؟ اور کیا انہوں نے حج بدل کی وصیت کی تھی؟

جواب: جی ہاں والد صاحب پر حج فرض تھا لیکن انہوں نے مرنے سے پہلے وصیت نہ کی تھی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں بہتر یہ ہے کہ آپ والد صاحب کی طرف سے حج بدل کسی ایسے مرد سے کروائیں جس نے خود ایک مرتبہ حج کیا ہو اور عورت نہ ہو تو بہتر ہے۔ لیکن بہر حال اگر آپ اپنی خالہ سے بھی حج بدل کروائیں تو ادا ہو جائے گا۔

فتاویٰ شامی (4/21) میں ہے:

لكنه يشترط أهلية المأمور لصحة الأفعال فجاز حج الضرورة من لم يحج والمرأة … وغيرهم

أولى لعدم الخلاف.

([1] ) عرض: مذکورہ جواب درج ذیل عریضے ک ےساتھ حضرت ڈاکٹر صاحب کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ منسلکہ سوال جواب کی بابت حضرت والا کی رائے مطلوب ہے۔

رائے طلبی کی وجہ یہ ہے کہ جب میت نے فرضیتِ حج کے باوجود وصیت نہ کی ہو تو عام معروف یہی ہے کہ ورثاء کی طرف سے کرایا جانے والا حج حجِ بدل نہیں ہو گا بلکہ ان کا اپنا حج ہو گا جس کا ثواب میت کو پہنچ جائے گا۔ جبکہ منسلکہ جواب میں عبارات (بالخصوص عمدۃ الفقہ کی عبارت) سے معلوم ہوتا ہے کہ اگرچہ میت کے ذمے سے فرضیت کا سقوط حتمی نہ ہو مگر یہ حج اپنی نوعیت کے اعتبار سے حجِ بدل ہی ہو گا۔ جس کا تقاضا یہ ہے کہ احرام وغیرہ میں وہی شرائط ملحوظ ہوں گی جو حج بدل میں ہوتی ہیں۔ حضرت والا کتابچوں میں بھی اس پر واضح کلام نہیں کیا۔             (از دار الافتاء)

حضرت ڈاکٹر صاحب کا جواب:

حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جس پر حج فرض ہو اور وہ اپنی زندگی میں نہ کر سکا ہو تو اس پر اللہ کا دین آجاتا ہے۔ وارث اس میت کی طرف سے حج کرنا میت سے دین کو زائل کرتا ہے۔ تو یہ حج بدل کے قبیل سے ہوا نفلی حج کے ایصال ثواب کی طرح نہیں۔

فتاویٰ عالمگیریہ (1/257) میں ہے:

والأفضل للإنسان إذا أراد أن يحج رجلاً عن نفسه أن يحج رجلاً قد حج عن نفسه و مع هذا لو أحج رجلاً لم يحج عن نفسه حجة الإسلام يجوز عندنا … ولو أحج عنه امرأة … جاز ويكره هكذا في محيط السرخسي………………………………………….فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved